• Misyar Marriage

    is carried out via the normal contractual procedure, with the specificity that the husband and wife give up several rights by their own free will...

  • Taraveeh a Biad'ah

    Nawafil prayers are not allowed with Jama'at except salatul-istisqa' (the salat for praying to Allah to send rain)..

  • Umar attacks Fatima (s.)

    Umar ordered Qunfuz to bring a whip and strike Janabe Zahra (s.a.) with it.

  • The lineage of Umar

    And we summarize the lineage of Omar Bin Al Khattab as follows:

  • Before accepting Islam

    Umar who had not accepted Islam by that time would beat her mercilessly until he was tired. He would then say

Saturday, December 22, 2012

طاھر القادری (پادری) کا رد


طاھر القادری نے اپنے نام نہاد تقاریر جو اس نے ابوبکر وعمر کے دفاع میں کی تھی ، اس میں اس پادری نے واقعہ قرطاس کے متعلق یہ کہا کہ رسول اللہ (ص) نے اصل میں حضرت علی (ع) و اھل بیت (ع) کو کہا تھا کہ وہ قلم و دوات لائیں لیکن شیعوں نے اس کو اصحاب و عمر کی طرف موڑ دیا . اس کی تائید میں یہ مسند احمد سے ایک حدیث بھی لایا ہے وہ حدیث یہ ہے

حضرت علی (ع) فرماتے ہیں کہ نبی (ص) نے مجھے ایک طبق (ریڑ کی ہڈی) لانے کا حکم دیا تاکہ آپ اس میں ایسی ہدایات لکھ دیں جن کی موجودگی میں نبی (ص) کے بعد گمراہ نہ ہوسکے ، مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ میں کاغذ لینے کے لئے جائوں اور پیچھے سے نبی (ص) کی روح مبارک پرواز کر جائے ، اس لئے میں نے عرض کیا یارسول اللہ (ص) ! آپ مجھے زبانی بتا دیجئے ، میں اسے یادرکھوں گا، فرمایا: میں نماز اور زکوۃ کی وصیت کرتا ہوں ، نیز غلاموں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کرتا ہوں

ہمارا جواب

ہم جواب میں کہتے ہیں کہ بریلوی مسلک کا پادری طاھر القادری جو اپنے نام کے ساتھ "شیخ الاسلام" لکھوانا پسند کرتا ہے ، لیکن شیخ الاسلام والی ایک بھی بات اس میں نہیں پائی جاتی کیونکہ طاھر قادری نے جو حدیث عمربن خطاب کے دفاع میں پیش کی ہے وہ اصول حدیث کے معیار پر پوری نہیں اترتی اور سندا`` ضعیف ہے . ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ اب یہ نام نہاد شیخ الاسلام اپنے مسلک کے دفاع کے لئے ضعیف روایات پیش کرتا ہے جبکہ ضعیف روایات کسی بھی صورت میں قابل استدلال نہیں ہیں .

قادری نے جو روایت پیش کی ہے وہ مسند احمد // ج 2 // 105// حدیث : 693//طبع بیروت پر موجود ہے اور اس کتاب کے محقق جناب شعیب الارنوط نے اس حدیث کے حاشیہ پر لکھا ہے کہ اسناد ضعیف ہے کیونکہ اس کی سند میں ایک راوی ہے "نعیم بن یزید" جس کو ابوحاتم نے مجہول کہا ہے

چنانچہ ثابت ہوا کہ طاھر القادی کا استدلال باطل ہے کیونکہ وہ ایک ضعیف روایت پرقائم ہے . اور صحیح روایات سے یہ ہی ثابت ہے کہ واقعہ قرطاس میں رسول (ص) کے مخاطب اصحاب تھے اور عمر بن خطاب نے ہی رسول (ص) کو ہذیان کا الزام لگایا تھا

Categories:

0 comments:

Post a Comment

براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.

Popular Posts (Last 30 Days)

 
  • Recent Posts

  • Mobile Version

  • Followers