• Misyar Marriage

    is carried out via the normal contractual procedure, with the specificity that the husband and wife give up several rights by their own free will...

  • Taraveeh a Biad'ah

    Nawafil prayers are not allowed with Jama'at except salatul-istisqa' (the salat for praying to Allah to send rain)..

  • Umar attacks Fatima (s.)

    Umar ordered Qunfuz to bring a whip and strike Janabe Zahra (s.a.) with it.

  • The lineage of Umar

    And we summarize the lineage of Omar Bin Al Khattab as follows:

  • Before accepting Islam

    Umar who had not accepted Islam by that time would beat her mercilessly until he was tired. He would then say

Tuesday, July 30, 2013

وقتی شادی سے متعلق عمر کا فتوی



سوال : وقتی شادی سے متعلق عمر بن خطاب کا کیا فتوی ہے؟

جواب : جابر بن عبداللہ سے نقل ہوا ہے : ” ہم پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) اور ابوبکر کے زمانہ میں یہاں تک کہ عمر کی خلافت کے شروع میں ایک مشت خرما یا آٹے سے چند روز کیلئے کسی عورت سے وقتی شادی کرلیتے تھے ، یہاں تک کہ عمر نے عمرو بن حریث کے واقعہ میں اس کو حرام کردیا (۱) ۔

اسی طرح حکم نے کہا ہے : علی (علیہ السلام) نے فرمایا: ” لو لا ان عمر (رضی اللہ عنہ) نھی عن المتعة ما زنی الا شقی “ (۲) اگر عمر وقتی شادی کو حرام نہ کرتا تو شقی افراد کے علاوہ کوئی بھی شخص زنا نہ کرتا ۔

نیز ابن جریح نے عطا سے نقل کیا ہے : میں نے ابن عباس کو کہتے ہوئے سنا: ”رحم اللہ عمر ما کانت المتعة الا رحمة من اللہ تعالی رحم بھا امة محمد، و لو لا نھیہ لما احتاج الی الزنا الی شقی“ (۳) ۔ خدا عمر پر رحمت کرے ۔ وقتی شادی خداوندعالم کی طرف سے امت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے لئے رحمت کے سواء کچھ نہیں تھی اور اگر عمر اس کو حرام نہ کرتا تو انگشت شمار افراد کے علاوہ کوئی بھی زنانہ کرتا ۔

نیزعمر کہتے تھے : ”واللہ لا اوتی برجل اباح المتعة الا رجمتہ“ (۴) خدا کی قسم ! اگر کسی نے وقتی شادی(متعہ) کو حلال کیا تو میں اس کو سنگسار کروں گا ۔

نافع نے عبداللہ بن عمر سے نقل کیا ہے : عبداللہ بن عمر سے متعہ کے متعلق سوال کیا ؟ تو اس نے جواب دیا: حرام ہے ۔ جان لو کہ اگر عمر بن خطاب کسی کو اس متعلق پکڑ لیتے تھے تو یقینا سنگسار کرتے تھے(۵) ۔(۶) ۔

__________________

1 ـ صحیح مسلم 1 : 395 ]3/194 ، ح 16 ، کتاب النکاح[ ; جامع الاُصول ، ابن اثیر ]12/135 ، ح 8953[ ; کنز العمّال 8 : 294 ]16/523 ، ح 45732[ .

2 ـ تفسیر طبرى 5 : 9 ]جامع البیان مج 4/ج 5/13[ ; التفسیر الکبیر 3 : 200 ]10/50[ ; الدرّ المنثور 2 : 140]2/486[ .

3 ـ أحکام القرآن ، جصّاص 2 : 179 ]2/147[ ; الدرّ المنثور 2 : 140 ]2/487[ .

4 ـ این روایت را سبط ابن جوزى در مرآة الزمان نقل کرده است .

5 ـ السنن الکبرى ، بیهقى 7 : 206 .

6 ـ شفیعى شاهرودى، گزیده اى جامع از الغدیر، ص 548.

Categories:

0 comments:

Post a Comment

براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.

Popular Posts (Last 30 Days)

 
  • Recent Posts

  • Mobile Version

  • Followers