• Misyar Marriage

    is carried out via the normal contractual procedure, with the specificity that the husband and wife give up several rights by their own free will...

  • Taraveeh a Biad'ah

    Nawafil prayers are not allowed with Jama'at except salatul-istisqa' (the salat for praying to Allah to send rain)..

  • Umar attacks Fatima (s.)

    Umar ordered Qunfuz to bring a whip and strike Janabe Zahra (s.a.) with it.

  • The lineage of Umar

    And we summarize the lineage of Omar Bin Al Khattab as follows:

  • Before accepting Islam

    Umar who had not accepted Islam by that time would beat her mercilessly until he was tired. He would then say

Monday, February 16, 2015

کیا عمر نے احادیث بیان کرنے سے روکا؟

سنن دارمی، ج۱، ص ۹۷؛ سے ایک روایت پیش خدمت ہے


279 - أخبرنا سهل بن حماد ثنا شعبة ثنا بيان عن الشعبي عن قرظه بن كعب : أن عمر شيع الأنصار حين خرجوا من المدينة فقال أتدرون لم شيعتكم قلنا لحق الأنصار قال انكم تأتون قوما تهتز ألسنتهم بالقرآن اهتزاز النخل فلا تصدوهم بالحديث عن رسول الله صلى الله عليه و سلم وأنا شريككم قال فما حدثت بشيء وقد سمعت كما سمع أصحابي 
قال حسين سليم أسد : إسناده صحيح

قرظہ بن کعب کہتے ہیں کہ عمر نے انصار کو مدینہ سے جاتے وقت رخصت کیا۔ اور ان سے کہا کہ تم جانتے ہو کہ میں کیوں رخصت کر رہا ہوں؟ انہوں نے جواب دیا کہ انصار ہونے کے حق کے باعث۔ عمر نے کہا: تم ایک ایسے قوم کے پاس جا رہے ہو جن کی زبان قرآن کی تلاوت سے ایسے لرزتی ہے جیسا کہ کھجور کے تنے، پس تم ان کو نبی اکرم کی حدیثوں کو سنا کر (قرآن سے) دور مت کرنا، اور میں اس میں تمہارا شریک ہوں۔ قرظہ کہتے ہیں کہ پھر میں نے کوئی حدیث بیان نہیں کی جبکہ میں نے بھی صحابی کی طرح حدیثیں سنی تھیں

کتاب کے محقق، شیخ حسین سلیم اسد نے سند کو صحیح کہا ہے

یہ روایت سنن دارمی کے اردو ترجمہ میں، ج۱، ص ۲۱۷، حدیث ۲۸۷، پر ہے۔ کتاب کے محقق، ابو الحسن عبدالمنان راسخ، نے سند کو صحیح قرار دیا

تاہم راسخ صاحب کا یہ کہنا کہ عمر نے ان کو نبی اکرم کے ظاہری حسن یا دوسری خوبیوں کے متعلق احادیث بیان کرنے سے روکا ہو گا

یہ ان کی قیاس آرائی ہے۔ روایت میں ایسا کچھ نہیں لکھا۔ خود موصوف نے (روکا ہو گا) کے الفاظ کہہ کر اس بات کی تائید کی کہ یہ ایک خیال ہے۔ قطعی بات نہیں


اس کے علاوہ سیر اعلام نبلاء، ج۲، ص ٦۰۱، تحقیق شیخ شعیب الارناوط، طبع موسسۃ الرسالۃ؛ ایک اور روایت ملتی ہے 

أخرجه أبو زرعة الدمشقي في تاريخه (1475) من طريق محمد بن زرعة الرعيني، حدثنا مروان بن محمد، حدثنا سعيد بن عبد العزيز، عن إسماعيل بن عبيد الله، عن السائب بن يزيد، سمعت عمر بن الخطاب يقول لأبي هريرة: لتتركن الحديث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أو
لالحقنك بأرض دوس، وقال لكعب: لتتركن الأحاديث أو لالحقنك بأرض القردة.
وهذا إسناد صحيح

ابو زرعہ اپنی تاریخ میں اپنی سند کے ساتھ لکھتے ہیں کہ عمر نے ابو ہریرہ سے کہا کہ تم نبی اکرم سے حدیثیں بیان کرنا بند کرو ورنہ میں تمہیں دوس بھیج دوں گا۔ کعب نے ان الفاظ کے ساتھ بیان کیا: تم حدیثیں بیان کرنا ترک کرو نہیں تو میں تمہیں بندروں والی زمین میں بھیج دوں گا

(شیخ شعیب کہتے ہیں) یہ سند صحیح ہے۔۔۔۔۔۔۔

ہم نے اس مختصر مقالے میں دونوں روایات علمائے اہلسنت کی تحقیق کے ساتھ پیش کی ہیں تاکہ جحت تمام ہو

Categories:

0 comments:

Post a Comment

براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.

Popular Posts (Last 30 Days)

 
  • Recent Posts

  • Mobile Version

  • Followers