فرعون
اپنے آپ کو چند روزہ حکومت کی مستند پر دیکھتا ہے تو انا ربکم اعلی کا
نعرہ لگاتا ہے-ایک عرف اور زاہد جب اپنی ریاضت کے نتیجے کشف و شہود سے
دوسروں کے ارادے جاننے اورعالم تکوین میں تصرف کے مقام پر پہنچتا ہے تو اس
کی سرکشی یوں شروع ہوتی ہے کہ وہ لیس فی جبتی سوی اللہ کا نعرہ لگاتا ہے-یا
ایک انسان جسے وقت اور تقدیر کے ہاتھوں تھوڑے عرصے کے لیئے رسول اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی اور اسکی بدولت اس نے زمانہ جاہلیت
کی گھمراہی اور صحرا نوردی سے نجات حاصل کرلی تو وہ اپنے آپ کو خدا اور
رسول کا جانشین سمجھہ بیٹھا-اور خدا کے قانون کے مقابلے میں اپنا قانون وضح
کرتا ہے اور خود ہی چیزوں کو حلال اور حرام قرار دیتا ہے-وہ پیغمبر آخر
الزمان کی مسند پر بیٹھہ کر کہتا ہے
الحجة
الثانية : ما روي عن عمر - رضي الله عنه - أنه قال في خطبته : متعتان
كانتا على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم أنا أنهى عنهما وأعاقب عليهما
ترجمہ
رسول کے زمانے میں دو متعہ(متعہ حج اور متعہ نساء)حلال تھے-میں ان دونوں کو حرام کردیا ہے اور ان دونوں کے کرنے پر سزا دونگا-
حوالہ تفسیر کبیرعلامہ فخرالدین الراضی سورۃ نساء آیت نمبر 24
Categories:
Urdu - اردو
0 comments:
Post a Comment
براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.