• Misyar Marriage

    is carried out via the normal contractual procedure, with the specificity that the husband and wife give up several rights by their own free will...

  • Taraveeh a Biad'ah

    Nawafil prayers are not allowed with Jama'at except salatul-istisqa' (the salat for praying to Allah to send rain)..

  • Umar attacks Fatima (s.)

    Umar ordered Qunfuz to bring a whip and strike Janabe Zahra (s.a.) with it.

  • The lineage of Umar

    And we summarize the lineage of Omar Bin Al Khattab as follows:

  • Before accepting Islam

    Umar who had not accepted Islam by that time would beat her mercilessly until he was tired. He would then say

Monday, November 26, 2012

عمر بن خطاب کا در زہرا [س] پر لکڑیاں جمع کرنا اور اسے آگ لگانا

اکثر لوگوں کو یہ اعتراض رہتا ہے کہ عمر بن خطاب نے کہاں جناب زہرا کا گھر جلایا اور کہاں ان کے بیٹے محسن کو شہید کیا؟ کہاں ان کو زخم دئیے جن کی وجہ سے جناب زہرا شہید ہوئیں؟ یہ صرف شیعہ عمر سے بغض کی خاطر کہتے ہیں ورنہ اہلسنت کی معتبر کتابوں سے یہ واقعہ ثابت نہیں ہے۔
اس اعتراض کے جواب میں ہم یہاں پر اہلسنت کی مشہور کتابوں میں سے اس واقعہ کے متعلق عربی عبارتوں کا ترجمہ پیش کرتے ہیں اور خود ان کتابوں کے اسکین شدہ صحفات کو ملاحظہ کرنے کے لیے آخر میں اس سائت کو ایڈرس دیں گے جس کو یقین نہ آئے وہ اس ایڈرس پر ان کتابوں کے اسکین شدہ صفحات کو عربی زبان میں ملاحظہ کر سکتا ہے۔
کتاب " فرائد السمطین ج ۲ ص۳۴ اور ۳۵ ،مولف: امام الحرمین جوینی استاد ذہبی، میں لکھا ہے:
ایک دن پیغمبر اکرم [ص] بیٹھے ہوئے تھے حسن بن علی داخل ہوئے۔ آپ کی نگاہیں جونہی ان پڑیں تو اشک آلود ہو گئیں۔ اس کے بعد حسین بن علی آئے تو دوبارہ آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ اس کے بعد آنحضرت کی بیٹی فاطمہ داخل ہوئیں تو پیغمبر اسلام کی آنکھیں تیسری بار آنسو سے بھر گئیں۔ اس کے بعد علی وارد ہوئے تو آنحضرت نے پھر آنسو بہائے۔ ۔۔۔ جب آپ سے فاطمہ پر گریہ کی وجہ پوچھی گئی فرمایا: جب میں نے فاطمہ کو دیکھا تو اس حادثہ کی یاد آگئی جو میری رحلت کے بعد فاطمہ کے ساتھ اتفاق پائے گا۔ گویا میں دیکھ رہا ہوں کہ ذلت ان کے گھر میں داخل ہو گئی ہے ان کی حرمت پامال ہو چکی ہے ان کا حق غصب کیا گیا ہے انہیں میراث سے محروم کر دیا گیا ہے۔ ان کا پہلو زخمی ہوا ہے اور ان کا ایک فرزند سقط ہو گیا ہے۔
اس حال میں کہ فاطمہ مسلسل دہائی دے رہی ہیں وامحمداہ، لیکن کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہے کوئی ان کی مدد کو نہیں آتا، کوئی ان کی فریاد کو نہیں پہنچ رہا ہے۔ فاطمہ ہمارے خاندان میں سے پہلی وہ شخص ہیں جو مجھ سے ملحق ہوں گی۔ اور حزن و الم کی حالت میں میرے پاس آئیں گی اور انہیں شہید کیا گیا ہو گا۔ میں یہاں پر کہتا ہوں: خدایا لعنت کر اس شخص کو جو فاطمہ پر ظلم کرے۔ اور عذاب نازل کر اس پر جو فاطمہ کا حق غصب کرے اور ذلیل کر اسے جو فاطمہ کو ذلیل کرے۔ اور ہمیشہ جہنم میں رکھ اس کو جو فاطمہ کے پہلو کو زخمی کرے اور ان کا بیٹا سقط ہو جائے۔ ملائکہ نے اس ہنگام آمین کہا۔
کتاب فرائد السمطین کا اسکین شدہ پیج کو دینے کے لیے رجوع کریں:
کتاب الملل و النحل جلد ۱ ص۱۳۹ مولف شہرستانی میں لکھا ہے: بیعت کے دن عمر نے جناب فاطمہ زہرا کے شکم میں ضربت ماری جس کی وجہ سے شکم مادر میں جنین سقط ہو گیا۔ اور عمر مسلسل یہ چلا رہا تھا : میں گھر کو اہل خانہ سمیت جلا دوں گا۔ اور گھر میں سوائے علی و فاطمہ و حسن و حسین کے  کوئی نہ تھا۔
کتاب، الوافی بالوفیات ج ۶ ص۱۷ میں وارد ہوا ہے: بیعت والے دن عمر نے جناب فاطمہ کے شکم پر ضربت ماری جس کی وجہ سے ان کے شکم میں فرزند شہید ہو گیا۔
مذکورہ کتابوں کے اسکین شدہ صحفات ملاحظہ کرنے کے لیے رجوع کریں:
تاریخ طبری ج۳ ص۱۹۸ میں زیاد بن کلیب، مغیرہ سے نقل کرتے ہیں: عمر بن خطاب علی کے گھر کی طرف گئے ان کے گھر میں طلحہ، زبیر اور کچھ مہاجرین تھے۔ عمر نے کہا: خدا کی قسم میں تم سب کر آج آگ میں جلاوں گا یا یہ بیعت کرنے کے لیے گھر سے باہر آ جاو۔
مروج الذہب ج۳ ص۷۷ میں نقل ہوا ہے: عروہ بن زبیر اپنے بھائی کے کاموں کی توجیہ میں کہتا ہے: جب بنی ہاشم گھر میں محاصرہ ہوئے اس نے گھر کو آگ لگانے کے لیے عمر کے ساتھ لکڑیاں جمع کیں چونکہ عمر چاہ رہا تھا کہ بنی ہاشم کو بیعت کے لیے مجبور کرے اس لیے کہ انہوں نے بیعت سے انکار کیا تھا۔
انساب الاشراف ج ۱ ص۵۸۶، تالیف: احمد بن یحی معروف بہ بلاذری میں نقل ہوا ہے:
ابوبکر نے علی کو بیعت کے لیے بلایا لیکن انہوں نے انکار کر دیا اسی ہنگام عمر علی علیہ السلام کے گھر کی طرف چلا گیا اس حال میں کہ اس کے ہاتھ میں آگ کی مشعل تھی۔ جناب زہرا نے اس کو آتے دیکھ کر دروازہ بند کر دیا اور فرمایا: اے پسر خطاب کیا تم میرے گھر کو جلانا چاہتے ہو اور مجھے جلانا چاہتے ہو؟ عمر نے کہا: ہاں۔ یہ کام تمہارے باپ کے دین کو مستحکم کرنے کے لیے ہو گا۔
کتاب الامامہ السیاسہ ج۱، ص۱۲ تالیف ابن قتیبہ الدینوری میں آیا ہے: عمر علی علیہ السلام کے گھر کی طرف گیا اور چلایا باہر آ جاو۔ لیکن وہ باہر نہیں آئے۔ پھر اس نے حکم دیا کہ لکڑیاں جمع کرو۔ عمر نے کہا: قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے یا گھر سے باہر آو گے یا سب کو گھر میں جلا دوں گا۔ کچھ لوگوں نے عمر سے کہا: اے ابا حفص اس گھر میں فاطمہ ہیں۔ عمر نے کہا: اگر چہ فاطمہ ہوں میں سب کو چلا دوں گا۔
کتاب "السقیفہ و الخلافہ" ص ۱۴ تالیف: عبد الفتاح عبد المقصود ؛
عمر اور اس کے ساتھ ایک گروہ جناب زہرا، علی، حسن و حسین کے گھر کی طرف گئے اس حال میں کہ ان کے ہاتھوں میں لکڑیاں اور آگ تھی۔ انہوں نے بیعت سے انکار کر دیا اور عمر نے گھر کو آگ لگا دی۔ کچھ لوگ اس کام سے منصرف ہو گئے انہوں نے عمر سے کہا: اے ابا حفص اس گھر میں فاطمہ بھی ہیں۔ عمر نے کہا: فاطمہ بھی ہوں تب بھی جلاو گا۔
کتاب "ثبات الوصیہ" ص ۱۲۴ تالیف المسعودی میں لکھا ہے: اس کے بعد عمر نے علی کے گھر کا رخ کیا اور ان پر حملہ کیا۔ در خانہ کو آگ لگا دی اور علی کو زبردستی گھر سے باہر کھینچ کر لائے۔ اور زہرا کو در و دیوار کے درمیان اس طریقہ سے دبایا کہ ان کے محسن سقط ہو گئے۔ اور علی کو بیعت کے لیے کشاں کشاں لے گئے اور علی سے کہا: بیعت کرو انہوں نے کہا میں یہ کام نہیں کر سکتا انہوں نے کہا: اگر بیعت نہیں کرو گے تمہیں قتل کر دیں گے۔۔۔۔
[ مذکورہ کتابوں کے اسکین شدہ صفحات کو ملاحظہ کرنے لیے اس لینک پر تشریف لے جائیں : http://omar-sonnat.ir/1390/05/08/post-62/]
مذکورہ حقائق کہ جنہیں صرف اہلسنت کی کتابوں سےنقل کیا گیا ہے کو پڑھنے کے بعد کوئی مسلمان جو رسول خدا کی رسالت پر ایمان رکھتا ہے آپ کی آل پاک مخصوص آنحضرت کی دلعزیز بیٹی فاطمہ سے محبت رکھتا ہے وہ کیسے عمر کو رسول کا جانشین اور خلیفۃ المسلمین مان سکتا ہے جو فرزند رسول کا قاتل ہے جس کو رسول کی بیٹی پر رحم نہیں آیا وہ کیسے رسول کے لائے ہوئے دین پر رحم کھا سکتا ہے اسے اغیار کے حملات سے بچا سکتا ہے دین کو تحریف سے محفوظ رکھ سکتا ہے یہی وجہ ہے جب بھی اسلام کو خون کی ضرورت پڑی خلفاء راشدین میں سے کوئی یا ان کی اولاد میں سے کوئی آگے نہیں بڑھا جو اپنا خون دے کر اسلام کو زندہ رکھ سکے صرف علی و فاطمہ اور ان کی اولاد نے ہی قدم قدم پر اپنا خون دے کر اسلام کو زندہ رکھا۔ یہ اس بات کی واضح دلیل ہے اسلام سے واقعی محبت اور الفت کس کو تھی اور اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اپنے مفاد حاصل کرنے والے کون لوگ تھے؟۔

Categories:

0 comments:

Post a Comment

براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.

Popular Posts (Last 30 Days)

 
  • Recent Posts

  • Mobile Version

  • Followers