مصنف ابن ابی شیبہ کا شمار اہلسنت کے
مستند ترین کتب میں ہوتا ہے۔ جلد ۷، صفحہ ۴۳۲، طبع مکتبۃ الرشد، ریاض؛ میں
ایک روایت نقل ہوئی ہے، جس میں ایک جملہ آتا ہے کہ عمر نے کہا
وَايْمُ اللَّهِ مَا ذَاكَ بِمَانِعِي
إِنِ اجْتَمَعَ هَؤُلَاءِ النَّفَرُ عِنْدَكِ ; أَنْ أَمَرْتُهُمْ أَنْ
يُحَرَّقَ عَلَيْهِمِ الْبَيْتُ
خدا کی قسم! یہ بات مجھے اس بات سے نہیں روکے گی کہ یہ لوگ آپ کے گھر میں جمع ہوں- میں حکم دوں گا کہ گھر کو جلا دیا جائے
کتاب کا آن لائن لنک ملاحظہ ہو
ڈاکٹر علی صلابی نے اس روایت کو اپنی
کتاب، اسمی المطالب فی سیرۃ امیر المومنین علی ابن ابی طالب، جز ۱، صفحہ
۲۰۲، طبع مکتبۃ الصحابہ، امارات؛ پر نقل کیا ہے- اور حاشیہ میں سند کو بھی
صحیح مانا ہے
مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اس جملے
کو بالکل غائب کر دیا ہے۔ اور عمر کے گفتگو کا ایک لفظ میں ختم کر دیا کہ
انہوں نے بات چیت کی ( وكلمها)۔
چلیں نقل نہیں کی تو نہیں کی
موصوف نے ایک اور ہی بات کہہ ڈالی
کہتے ہیں
وقد زاد الروافض في هذه الرواية
واختلفوا إفكا وبهتانًا وزورًا، وقالوا إن عمر قال: إذا اجتمع عندك هؤلاء
النفر ان لأُحرقنَّ عليهم هذا البيت، لأنهم أرادوا شق عصا المسلمين
رافضیوں نے اس روایت میں اضافہ کیا،
اور جھوٹ، بہتان اور دروغ گوئی کی کہ عمر نے کہا کہ ( إذا اجتمع عندك هؤلاء
النفر ان لأُحرقنَّ عليهم هذا البيت) کیونکہ وہ مسلمانوں کے عصا(یعنی قوت)
کو توڑنے کا ارادہ رکھتے تھے
کمال ہے
یار اگر آپ نے جملہ نقل نہیں کرنا تو نہ کرو،
جھوٹ تو نہ بولو
برادر محمد علی حسن کے مقالے سے ماخوذ
Categories:
Urdu - اردو
0 comments:
Post a Comment
براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.