مشھور تابعی، سعید بن جبیر کے متعلق ایک معتبر روایت ملاحظہ ھو جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے متعہ کیا۔ یعنی بعد از وفات رسول اللہ بھی متعہ ہوا
روایت یہ ھے
13561 ( عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ ، قَالَ : " كَانَتْ بِمَكَّةَ امْرَأَةٌ عِرَاقِيَّةٌ تَنَسَّكُ جَمِيلَةٌ لَهَا ابْنٌ , يُقَالُ لَهُ : أَبُو أُمَيَّةَ ، وَكَانَ سَعِيدُ بْنُ جُبِيرٍ يُكْثِرُ الدُّخُولَ عَلَيْهَا ، قُلْتُ : يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ ! مَا أَكْثَرَ مَا تَدْخُلُ عَلَى هَذِهِ الْمَرْأَةِ ، قَالَ : إِنَّا قَدْ نَكَحْنَاهَا ذَلِكَ النِّكَاحَ لِلْمُتْعَةِ
عبداللہ بن عثمان نے کہا کہ مکّہ میں ایک خوبصورت عورت تھی جس کا ایک بیٹا تھا جس کا نام ابو امیہ تھا۔ سعید بن جبیر اکثر اس سے ملتے تھے۔ میں نے پوچھا کہ آپ اکثر اس عورت سے ملتے ھیں۔ انہوں نے کہا کہ ھم اس سے نکاح کرتے ھیں وہ نکاح متعہ ھے
{مصنف عبدالرزاق، جلد 7، صفحہ 496}
سعید بن جبیر کی منزلت، نیز اس روایت کے سند پر میں نے اپنے انگریزی مقالہ میں سیر حاصل بحث کی ھے
http://ahlubait.wordpress.com/2012/06/14/mutaa-of-saeed-bin-jubair-the-famous-tabaii/
Categories:
Urdu - اردو
0 comments:
Post a Comment
براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.