بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
" اولیا خدا کیلئے نہ کوئی خوف ہے نہ حزن۔ یہ صاحبان ایمان اور متقی افراد تھے۔ ان کے لئے زندگانی دنیا اور آخرت دونوں مقامات پر بشارت ہے۔ کلمات خدا میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے اور یہی عظیم کامیابی ہے" سورۃ یونس آیت 62،63،64
"جن لوگوں نے یہ کہا کہ خدا ہمارا رب ہے اور اسی پر قائم رہے تو ان پر ملائکہ کا نزول ہوتا ہے کہ خوف اور حزن نہ کرو اور اس جنت کی بشارت حاصل کرو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔ ہم زندگانی دنیا اور آخرت دونوں مقامات پر تمہارے ساتھی ہیں اور تمہارے لئے جنت میں جو کچھ چاہو سب حاضر ہے۔ یہ پروردگار کی طرف سے تمہاری ضیافت کا سامان ہے۔"
سورۃ فصلت، آیت 30،31،32
__________________________________________________ ___________________________
حضرات شیخین کی "فضیلت" خود ان کی اپنی نظر میں ملاحظہ فرمائیں
اہل سنت کے "صدیق اکبر حضرت" ابوبکر کیا کہتے ہیں:
1
تاریخ نے ایک بیان ابو بکر کی طرف منسوب کیا ہے کہ انہوں نے درخت پر ایک پرندہ کو دیکھ کر فرمایا" تو خوش قسمت ہے، درخت پر بیٹھا ہے کھجور کھاتا ہے اور تیرے ذمہ نہ کو حساب ہے نہ عذاب۔ کاش میں بھی سر راہ کوئی درخت ہوتا اور راہگیروں کا اونٹ مجھے کھا کر مینگنی بنا دیتا۔۔۔۔۔ اور میں انسان نہ ہوتا"
طبری ص ۲۱۔ الریاض النضرہ ج۱ ص۱۳۴۔ کنز العمال ص۳۶۱۔ منہاج السنہ ج۳ص۱۲۰
2
ایک مقام پر فرماتے ہیں "کاش میری ماں نے مجھے جنم نہ دیا ہوتا اور میں کوڑا کرکٹ ہوتا۔
طبری ص۴۱۔ الریاض النضرہ ج۱ ص۱۳۴۔ کنز العمال ص ۳۶۔ مننہاج السنہ ج۳ ص ۱۳۰۔
اہل سنت کے "امیر المومنین حضرت" عمر کیا کہتے ہیں:
1. بخاری نے اپنی صحیح میں مناب عمر بن الخطاب میں نقل کیا ہے کہ جب انہوں نے زخمی ہونے کے بعد اپنے درد و الم کا اظہار کیا تو ابن عباس نے تسکین دیتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ کو یہ تکلیف ہے تو آپ نے صحبت رسول ص کا شرف حاصل کیا اور اس عالم میں ان سے جدا ہوئے ہیں کہ وہ آپ سے راضی تھے۔ پھر ابوبکر کی باقاعدہ صحبت اختیار کی ہے اور وہ بھی آپ سے راضی تھے۔ پھر ان کے اصحاب کے ساتھ زندگی گزاری۔ اور اب دنیا سے جا رہے ہیں تو سب آپ سے راضی ہیں"۔
تو انہوں نے فرمایا" جہاں تک رسول ص کی صحبت اور رضامندی کا تعلق ہے تو یہ اللہ کا ایک احسان تھا اور یہی ابوبکر کی صحبت اور رضا مندی کا ہے لیکن اس وقت میرا اضطراب تمہارے اور تمہارے اصحاب کے بارے میں ہے کہ اگر روئے زمین کے برابر سونا بھی صدقہ دے کر عذاب الہی سے نجات حاصل کر سکتا تو میں دے دیتا" بخاری جلد۲۔ صفحہ۲۰۱۔
2. تاریخ نے ان کا یہ بیان بھی نقل کیا ہے کہ "کاش میں ایک دنبہ ہوتا جسے گھر والے کھلا پلا کر تندرست بناتے اور جب کوئی مہمان آجاتا تو اسے ذبح کر کے انہیں کھلا دیتے اور ان کے کھانے کے بعد میں فضلہ بن کر نکل جاتا ۔۔۔۔۔ اور انسان نہ ہوتا" منہاج السنہ ابن تیمہ جلد۳ص۱۳۱۔ حلیتہ اولیا ج۱ ص۵۲۔
"اگر ظلم کرنے انسان کے پاس ساری دنیا بھی ہوتی تو وہ اسے فدیہ میں دے دیتا۔ اور عذاب دیکھنے کے بعد ندامت کا احساس کرتا اور انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیا جاتا اور کسی پر ظلم نہ کیا جاتا"
سورۃ یونس آیت 54
"اگر ظالمین کے پاس کل روئے زمین کا سرمایہ ہوتا اور اتنا ہی اور بھی مل جاتا تو قیامت کے عذاب کے مقابلے میں قربان کر دیتے اور خدا کی طرف سے اس امر کا اظہار ہوتا جس کا انہیں گمان بھی نہیں تھا۔ اور ان کی بد اعمالیاں کو اظہار بھی ہو جاتا اور ان کا استہزا خود انہی کو گھیر لیتا"۔
سورۃ زمر آیت 47،48
Categories:
Urdu - اردو
0 comments:
Post a Comment
براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.