اھل سنت کی روایات میں یہ بات وارد ہے کہ جس وقت جناب عمر بن خطاب پر حملہ ہوا اور وہ زخمی ہو گئے تو آپ نے شراب پینے کی خواہش ظاہر کی۔
بیھقی نے اپنی کتاب "سنن الکبری" ج۳ ص۱۱۳ میں( عمر کے زخمی ہوجانے کے بعد) عمرو بن میمون الاودی کے قول کو نقل کرتے ہوئے کہا ہے (ایک آدمی ان کے پیچھے سے آیا اور ان کو پکڑا اور ان کو ان کے گھر لے گیا، اور طبیب کو بلوایا، طبیب نے کہا کہ پینے کی چیز میں کیا پینا پسند کروگے ؟ عمربن خطاب نے جواب دیا نبیذ!!! (جو کی شراب) اس کے بعد سب نے کہا کہ ان کے لئے جو کی شراب لائی جائے، جیسے عمر بن خطاب نے نبیذ کو پیا تو وہ ان کے ایک زخم سے نکل جاتی تھی۔
فاتاه رجل من ورائه فاخذه قال فحمل عمر إلى منزله فاتاه الطبیب فقال ای الشراب أحب إلیک فقال النبیذ قال فدعى بالنبیذ فشرب منه فخرج من إحدى طعناته۔ ۔ ۔
بیھقی نے اپنی کتاب "سنن الکبری" ج۳ ص۱۱۳ میں( عمر کے زخمی ہوجانے کے بعد) عمرو بن میمون الاودی کے قول کو نقل کرتے ہوئے کہا ہے (ایک آدمی ان کے پیچھے سے آیا اور ان کو پکڑا اور ان کو ان کے گھر لے گیا، اور طبیب کو بلوایا، طبیب نے کہا کہ پینے کی چیز میں کیا پینا پسند کروگے ؟ عمربن خطاب نے جواب دیا نبیذ!!! (جو کی شراب) اس کے بعد سب نے کہا کہ ان کے لئے جو کی شراب لائی جائے، جیسے عمر بن خطاب نے نبیذ کو پیا تو وہ ان کے ایک زخم سے نکل جاتی تھی۔
فاتاه رجل من ورائه فاخذه قال فحمل عمر إلى منزله فاتاه الطبیب فقال ای الشراب أحب إلیک فقال النبیذ قال فدعى بالنبیذ فشرب منه فخرج من إحدى طعناته۔ ۔ ۔
Categories:
Urdu - اردو
0 comments:
Post a Comment
براہ مہربانی شائستہ زبان کا استعمال کریں۔ تقریبا ہر موضوع پر 'گمنام' لوگوں کے بہت سے تبصرے موجود ہیں. اس لئےتاریخ 20-3-2015 سے ہم گمنام کمینٹنگ کو بند کر رہے ہیں. اس تاریخ سے درست ای میل اکاؤنٹس کے ضریعے آپ تبصرہ کر سکتے ہیں.جن تبصروں میں لنکس ہونگے انہیں فوراً ہٹا دیا جائے گا. اس لئے آپنے تبصروں میں لنکس شامل نہ کریں.
Please use Polite Language.
As there are many comments from 'anonymous' people on every subject. So from 20-3-2015 we are disabling 'Anonymous Commenting' option. From this date only users with valid E-mail accounts can comment. All the comments with LINKs will be removed. So please don't add links to your comments.